Pages

Tuesday 26 January 2016

منافقت


میں لکھنا چاھتی تھی کافی دنوں سے....لیکن موضوع میرے قلم کی گرفت میں آنے سے انکاری تھا....میرا ھی قلم مجھے کہتائی شرم ھوتی ھے کوئی حیا ھوتی ھے.....جملے لکھ لکھ کر کاٹتی رھی....بلا آخر میں نے اپنی تمام تر مشرقی روایات کو اٹھا کر طاق پر رکھا اور یہ چار جملے گھسیٹے....
محترمہ آنسہ ایان کی حالت زار اور...اس کے ذمہ دار/مھربان.....اور ھمارا دوغلہ منافق میڈیا اور معاشره....
یہ اسلامی جمھوریہ پاکستان ھےجہاں کاذھب اسلام ھے اور سرکاری "مولانا" فضل الرحمان ھیں....جو تمام کے تمام بیس کروڑحالت ایمانی و اسلام کا فیصلہ عین پرمٹوں کی روشنی میں بلا دریغ کرتے ھیں.....اور پورا میڈیا من عن ایمان لا کے پوری قوم کا قبلہ درست کرتا ھے....
تو خضور والا مانا نیکیوں کی مھینہ ھے آپ سب خضرات اس ناقص العقل گناهگار قوم کے گناه بخشوا رھے ھوں گے...
پر اک ذرا توجہ.....صاحب کوئی فتوی کوئی حد کوئی سزا کا مطالبہ کوئی ڈی این اے کا قصد.....نھیں؟؟؟؟
تو پھر مجھے کھنے دیجے...اگر یھان عمران خان ھوتا اور معاملہ کسی کافر یھودیہ کا ھوتا تو....آپ سب کی زبانیں زھر اگلتیں....میڈیا وه طوفان بد تھزیبی برپا کرتا که پوری قوم رجم کی سزا کے عدم اطلاق پر ھونے والی تباھی سے کانپ کانپ جاتی.....قرون اولی سے مثالیں ڈھونڈ کر لائی جاتی اور ھمارے دماغوں کی بتی جلائی جاتی.....
لیکن اب ایسا نھیں ھے.....
کیوں کہ یہ اسلامی جمھوریہ پاکستان ھے اور زرداری..عمران خان نھیں....مولانا کا اتحادی بھی ھے.....لھذا سب کی زبانوں پر تالے ھیں....
تو پھر یہ تمام تر دوغلہ منافق میڈیا اور سیاسی ملا.....میری طرف سے "در فٹے منہ"قبول کریں ان دوھرے معیاروں پر.....
سحرش

No comments:

Post a Comment