Pages

Wednesday 20 March 2019

تھری ڈیز ٹو سی


ہفتہ کتب

تھری ڈیز ٹو سی
ہیلن کیلر۔
تصور کریں آپ روز ایک جنگل سے گزر کر پہاڑ عبور کر کے یا ندی پار کر کے دوست سے ملنے جائیں اور دوست پوچھے رستے میں کیا دیکھا آپ کہیں کچھ خاص نہیں۔ تو پوچھنے والے کے تخیل پر کیا گزرتی ہوگی۔
ہم ہر روز ایسے ہی تجربے سے گزرتے ہیں بہت سارے غیر معمولی منظر معمولی انداز میں دیکھ کر گزار دیتے ہیں۔
تھری ڈیز ٹو سی میں وہ ہی سارے منظر ہیں جو ہم روز دیکھتے ہوئے نہیں دیکھ پاتے۔ 
تین دن کے زندگی جینے کہ خواہش اور ان سارے مناظر کو ذہن میں محفوظ کرنے کی جستجو سے بھرپور یہ کتاب پڑھنا ہر اس شخص کے لیے ضروری ہے جو اپنا تخیل زندہ رکھنا چاہتا ہے
ہیلن کیلر نے دیکھنے کی صلاحیت سے محروم ہونے کے باوجود تخیل میں بسے جن رنگوں کو دیکھنے جن مناظر کو پرکھنے جن تجربات کو کرنے کی خواہش کی ہے اس جستجو پر اور اس کی تڑپ پر کئی آنکھیں قربان کر دینے کا جی چاہتا ہے۔
ڈبلیو ایچ ڈیوس لکھتا ہے 
We have no time to stand n stare..
No time to trun at beauty's glance
And watch her feet how they can dance.



بس یہ ہی ہیلن نے نثر میں بتایا ہے کہ اوئے پاکستانیو کی طرح انھے واہ کم ای نہ کری جاؤ۔
زندگی پر حق ہے آپکا اس کی خوبصورتیوں پر پورا حق ہے انہیں محسوس کریں ان پر غور کریں ان آبجیکٹس کے پیچھے وجوہات ڈھونڈیں اس تجسس کی تڑپ کو محسوس کریں اپنے احساسات کے بل پر اپنے تخیل کا جہاں آباد کرو۔
کی کری جاندے او کیڑے پاسے ٹرے او۔۔
کیوں دائروں میں گھوم گھوم کہ مرجانے جیسی زندگی کاٹتے ہو۔دوبارہ نہیں آنے کے اسی ایک زندگی کو جی لو۔۔
پگلا گئے ہو جو مادی ترقی کے پیچھے کڑوڑوں کی ایک جان ہلکان کیے رکھتے ہو ہمہ وقت۔
جو جو اپنے تخیل کو آباد رکھنا چاہتا ہے زندہ رکھنا چاہتا ہے اس کا تھری ڈیز ٹو سی پڑھنا بہت ضروری ہے۔
اسی بات کو ایک مصرعے میں باجی گلوکارہ نے یوں بھی باندھا تھا 
تیری دو ٹکیا کی نوکری میں_____
اردو سمیت کئی زبانوں میں ترجمہ ہوچکا
انگریزی لنک

No comments:

Post a Comment