Pages

Tuesday 26 January 2016

ایک المیہ


ھمارے ملک میں صرف ٢فیصد خواتین یونیورسٹیز کی تعلیم حاصل کر پاتی ھیں....
ان دو فیصد میں سے بھی .٥ فیصد روسٹرم پر کھڑے ھو کر مباحثہ غیره کر پاتی ھوں گی...
پریزنٹیشن کے دوران بھی گروپ کا کوئی میل ممبر ھی منتحب ھوتا ھے روسٹرم پہ کھڑے ھونے کے لیے.....الغرض.....٢ فیصد کا بھی چو تھا حصہ.....
اور یہ تمام لڑکیاں اپنی اپنی کلاس کی پوزیشن ھولڈرز بھی ھوتی ھیں....با اعتماد اور ذھین بھی....لھذا یہ اپنے بارے میں اس خوش فھمی کاشکار بھی ھوتی ھیں که وه اپنی ذاتی "انسانی" شناخت رکھتی ھیں....وه بھیڑ بکریوں کے ریوڑ کا حصہ نھیں ھیں شائد.....اور یہ بھی کہ پڑھا لکھا طبقہ ان کے ٹیلنٹ کی قدر بھی کرتا ھے....
لیکن پھر ایک صبح....شام جیسی صبح....انھیں پتا چلتا ھے کہجس روسٹرم پر کھڑے ھو کر وه بولا کرتی تھیں....جس روسٹرم پر کھڑے ھو کر ان کی آنکھوں کی چمک ھونٹوں کی مسکراھٹ اور ذھن کی رسائی کا ایک عالم مداح تھا....آج وه اپنی توقیر کھو بیٹھا ھے.....آج ایک مجرم خاتوں معتبر ھو کر اس روسٹرم کا اعتبار لوٹ کر چلتی بنی ھے...اور آج بھی پوری قوم اس کے بالوں کے رنگ اس کے ابرو کے تیکھے پن اور چاک گریبان پر جان وار رھی ھے آج بھی قوم اس کی ایک نظر التفات پر جان جان آفرین کے سپرد کرنے کو تیار ھے....تو پھر دو فیصد میں بھی ممتاز ھوئی ان تمام خواتین کا دل کرتا ھے که آگ لگا دیں اپنی ڈگری کو جس کی وقعت اوقات یہ هھے کہ سمگلرز آ کر لیکچر دیں.....یہ پوری قوم کہ منہ پر بھی تمانچہ ھے که......یہ لو.....سمگلنگ کرکے کیسنو خرید کے برج خلیفہ میں جائیداد لے کے.......کسی "بڑے" آدمی کے ساتھ عیاشیاں کرکہ بھی....میں باھر آؤں تو تم لوگوں کو اپنے لیے تالیاں پیٹتے ھوئے اؤں....کیونہ..غلام ایسے ھی آقاؤں کے جرم کو فینٹیسائز کرتے رھے ھیں...لھذا تم بھی میرے حسن کے قصیدے پڑھو....اور مجھے مصوم بھی ثابت کرو....ھو سکتا ھے اگلے سال میں رمضان ٹرانسمیشن بھی کروں لھذا.....مجھ سے دعائیں کروانا مت بھولنا..... کیونکه......غلاموں کی تقدیریں نھیں بدلا کرتیں....ذھنی غلاموں آؤ سیلفی لو ایک میرے ساتھ تاکہ تم اپنے ورثے میں چھوڑ کہ جا سکو اپنی اگلی نسل کے لیے...
سحرش

No comments:

Post a Comment