Pages

Wednesday 13 January 2016

ندرت کے نام


پیاری ندرت....
ویسے آپس کی بات ھے کتنی کو پیاری....چلو جتنی بھی ھو مجھ سے کم ھی ھوگی....
یہ بتاؤ ذرا...یہ کس قیامت کے نامے تمھارے نام آرھے ھیں آج کل...دیکھو اچھی بچیاں ایسے نہیں کرتیں...
اور یہ جو تم تمام خطوط کے بعد بھی خاموشی کی ردا اوڑھے دور جنگلوں میں ناراض بچے کی طرح کسی ٹیلے پر بیٹھی کن اکھیوں سے دیکھتی ھو نا.. .تو اس سے صرف دو ھی مطلب نکلتے ھیں...
یا تو یہ کہ تم داعش جوائن کرنے کے متعلق سوچ رھی ھو. یا پھر یہ کہ تم اداس ھو....
دیکھو اگر تو داعش واعش جوائن کرنے لگی ھو تو یہ تمھارا ذاتی معاملہ ھے اور میں کسی کے ذاتی معاملے میں نھیں بولتی.....
لیکن اگر اداس ھو تو سنو....یوں چپ چپ رھنے سے اداسی کم نھیں ھونے والی....اور اگر ناراض ھو تو یوں خاموش ره کے دل توڑنے کی بجائے کہیں بہتر ھوتا اگر تم ھاتھ پیروں کا استعمال کر کے دل دکھانے والوں کی ایک ادھ ھڈی توڑ دیتی. تین چار مہینے پلستر لگوا کے پھرتے....تو اگلی دفعہ جرأت نہ ھوتی ان منطقیوں فلسفیوں کی کہ کسی ندرت بارے بات کرتے. دیکھو جو کھتا ھو نا...اک پھل موتیے دا مار کے جگا سوھنیے....ھو سکے تو اسے گملے سمیت پھول دے مارو....تاکہ ساتھ ھی ساتھ خواب غفلت سے بھی جاگ جائے...اور تمھیں بھی اپنے برابر اپنے جتنے انسان کا درجہ دے سکے... لیکن یہ ھی تو مسئلہ ھے....
خیر تم کھو تو میں مدد کروں....؟؟؟
تم کہو تو سلیس پنجابی میں بلیغ گفتگو کروں....اب تم کہو گی کہ یہ کیا بدلہ ھوا....پگلی دنیا کی ساری زبانیں زبانیں ھوتی ھیں تھذیب ادب ثقافت کا امتزاج....لیکن پنجابی زبان اپنی ذات میں ایک ہتھیار ھے ھے... سیلف ڈیفنس ھے یہ زبان....خیر چھوڑو یہ زبان بیان کے قصے....یہ بتاؤ تمھاری طرف موسم کیسا ھے....مڈ سیزن کے کپڑے نکال لیے...یہ جو ناراضگی کے بعد والا پیریڈ ھوتا ھے نا۔۔ یہ بھی مڈ سیزن جیسا ھوتا ھے...نہ غصے کی گرمی لگتی ھے نہ رویوں کا سرد پن سلگاتا ھے....
کوئی فرق نھیں پڑتا لفظوں کے پنکھے چلاؤ یا نھیں....اچھا یہ کہو...یہ جرأت کیسے ھو گئی لوگوں کی کہ تم سےتمھاری ھنسی چھینیں....سنو لڑکی بلاوجہ کی امیدیں باندھو گی تو ایسے ھی ھوگا....
پرامید رھنے میں اور توقعات رکھنے کے درمیان جو فرق ھے اسے سمجھو....خوش رھو خوش فھیمیاں مت پالو.....خواب دیکھو....لیکن ان خوابوں کو سب معتبر سمجھیں...نہ۔ نہ یہ غلطی مت کرنا....
اور کسی کو یہ حق مت دو کہ تمھاری آنکھ میں موجود مسکراھٹ کے تاثر تک آ پہنچیں....یہ جو لوگ باتیں کرتے ھیں نا رنگوں کی....خوشبو کی....تتلی کی جگنو کی...
ان میں سے اکثر کے لفظوں میں خوشبو نھیں ھوتی....رنگ نھیں چھلکتے ان کے لہجوں میں....اور نہ ھی جگنو جیسے حرف ھوتے ھیں ان کے پاس....
بس خالی برتن سے کھنکھتے لہجے ھی ھوتے ھین ان کے پاس لبھانے کے لیے....سو.....ان کے لہجووں پر مت جایا کرو....بس سنا کرو اور ھنسا کرو....جہاں برداشت سے باھر دوراھے پر آ کھڑی ھو نا....وھاں وه راستہ اختیار کر لیا کرو جس پر یہ نہ چلتے ھوں...
چلتی ھوں....میں پر امید ھوں تم یہ خط پڑھو گی....لیکن جواب ملنے کی توقع وابستہ نہیں کی میں نے...
خوش رھو اور خط پڑھتی رھو....
آپ اپنی پیاری

No comments:

Post a Comment