Pages

Wednesday 13 January 2016

الیکشن سیلکشن



معاملہ کچھ یوں ھے کہ امن وامان کی صورتحال مائل بہ کشیدگی ھے....ابا کے دوست آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑ رھے ھیں...اب ھم تو ٹھرے کچے پکے انصافی جو کبھی تو امیدوار کی کریڈیبیلٹی پر شکوک کا شکار رھتے ھیں کبھی ٹکٹوں کی تقسیم پر الجھتے ھیں تو کبھی ھمیں یہ درد سر لاحق ھوتا ھے کہ ایلیکٹیبلز کیوں نھیں لیتی پارٹی....
لیکن محترمہ کو ایسا کوئی درد سر لاحق نھیں ھے...
وه پکی سچی ڈائی ھارٹ انصافین ھیں....ان کا ڈی پی پروفائل واٹس ایپ ٹوئیٹر ھر جگہ پر خان لگا کھڑا ھے....وه دعاؤں میں اپنی سلامتی کم اور خان کی جیت زیاده مانگتی ھیں...اس بات سے آپ ان کی انسیت کا اندازه لگائیے کہ جب سے اس نے سنا ھے خان کہ پاس بھی جرمن شیفرڈ ھے تو اسے اپنی بہن کا پیٹ بھی اچھا لگنے لگا ھے....
الغرض وه انصافین ھیں....
خاتون ھماری نزدیک کی دور رھنے والی بہن ھیں..بزنس سائینس پڑھنے کے باوجود وه ھمیں پولیٹیکل سائنس پڑھانے پر تلی رھتی ھیں...ان کی ٹوٹل پولیٹکل سائنس یہ ھے کہ پی ٹی آئی کو ووٹ دیا جائے...لھذا وه نہ صرف بزعم خود پولیٹکل سائنٹسٹ ھیں بلکہ "خان کی چیتی" بھی..
اب گھر میں پچھلے دو ھفتوں سے ماحول اکثر قومی اسمبلی جیسا ھو جاتا ھے...جہان سپیکر یعنی اماں....حکومتی ارکان یعنی ابا کی تقریر کے بعد اپوزیشن کا مائیک بند کر دیتی ھیں....اپوزیشن تلملاھٹ میں اپنے ھی مورچے پر حملہ آور ھو کر سافٹ ٹارگٹس کو نشانہ بناتی ھے....ووٹ اقربا پروری پر تقسیم ھو چکا ھے...
لیکن محترمہ اپنے پولیٹکل سٹانس پر قائم ھیں...
ان کو موقف "خریدنے" واسطے پچھلے ھفتے سے ابا کے دوست ایز ٹوکن آف ایلیکشن گھر میں جلیبیاں بھی بھیج رھے ھیں اور خاتون جلیبیاں کھاتے ھوئے اعاده کرتی ھیں کہ ووٹ پی ٹی آئی کا
سحرش

No comments:

Post a Comment