تم
تم کیا مانگو گی
تم کیا مانگو گی
میں.....ھاں میں
چشم تر مانگوں گی....درد دل مانگوں گی....میں اپنے لوگوں کے لیے سوزجگر مانگوں گی....حسن نظر مانگوں گی..... روح مضطر کے لیے گوشہ عافیت مانگوں گی...... دل بیمار کی پیوند کاری کو عشق کا مرھم مانگوں گی
میں مانگوں گی کہ کسی کا دست دعا مایوس نہ لوٹے
اور مانگوں گی کہ جب تم دعا کیے لیے ھاتھ اٹھاؤ تو قبولیت کا پل ھو...میں کہوں گی اسے اب کے زمیں پر آگ نہ برسے
اور مانگوں گی کہ جب تم دعا کیے لیے ھاتھ اٹھاؤ تو قبولیت کا پل ھو...میں کہوں گی اسے اب کے زمیں پر آگ نہ برسے
اور
میں.....نفع ونقصان سے ماورا....سود و زیاں سے بلند وه ایک خالص لمحہ مانگوں گی وه جو ادراک کا لمحہ ھو....وه جو حاصل ھو اس لا حاصل کا
ھاں آخر میں کھیں....ایک خود غرض سا جملہ....."جتانا" ھے میں نے اسے
ھاں گستاخی کے دو لفظ......وه یہ کے
می دانم.....ھاں می دانم
No comments:
Post a Comment