Pages

Monday 27 June 2016

عورت اور عزت


مجھے کسی مکالمے کا فریق یا کسی بحث کا حصہ نھیں بننا....نا ھی مجھے کسی کی وکالت کرنی ھے

ھاں ایک جملے کی وضاحت درکار ھے....مجھے
وه کہتے ھیں عورت کو پیدائشی عزت ملی ھے اور وه اس کی قدر نہیں کرتی
جی بجا فرمایا......پیدا تو رحمت ھی ھوتی ھے یہ عورت... پر آسمان سے زمیں تک کا درمیانی فاصلہ پاٹتے.....یہ کہیں اپنی خصوصیت پر "نکتہ" ڈالوا لیتی ھے.....پھر تمام عمر اسی ایک نکتے کے گرد گھوم گھوم کے سانس لینے کے جرم کی سزا بھگتتی رھتی ھے
آپ کہتے ھیں تو پھر ٹھیک ھی کہتے ھوں گے.....میری جنس کو عزت نہ سنبھالنی آئی ھو گی ابھی.....پر مجھے بھی تو بتایے کو نسی عزت
یہ وه معاشره ھے جہان لڑکی کی پیدائش پر ......لوگ خدا کا عرش ہلا دیتے ھیں....دو عورتوں کے سر سے سائبان چھین لیتے ھیں... جہاں ذھین لڑکی کے مقابلے میں نالائق لڑکے کو پڑھانا زیاده افضل عمل گردانا جاتا.....جہاں....یا تو پیدا ھونے کا حق ھی نھیں دیا جاتا یا پھر پیدائش کے بعد ھر حق سے محروم کر دیا جاتا ھے.....کونسے حق کی بات کروں؟؟؟ کونسا دکھڑا رھنے دوں؟؟؟؟
تعلیم کا حق
اپنی آزادی رائے کا حق 
ووٹ کا حق...پسند نا پسند کا حق
زندگی کا ساتھی چننے کا حق
حق مہر کا قصہ چھیڑوں یا جائیداد میں حصہ کا.....)کہنے کو مسلمان ہیں ھم سب)
خیر صاحب یہ وه معاشره ھے جہاں ھر سال ٣٠٠٠٠ تیس ہزار بچیوں سے پیدا ھونے کا  حق چھین لیا جاتا ھے....٩٠٠٠٠ نوے ھزار کو پیدا ھوتے یا تو مار دیا جاتا ھے یہ وه دوا نہ دلانے کے قابل سمجھے جانے والے رویے کی بھینٹ چڑھ جاتی ھیں
پھر آتا ھے سکول جس کا ذکر اوپر ھے....٥٢٪ میں سے ٩٪ نو فیصد جا پا تی ھیں کالج اور دو فیصد یونیورسٹی
کام کرنے والی ٨٠ فیصد خواتین...اس "عزت" کا شکار ھوتی ھیں جو یه معاشره انھیں دیتا ھے
ھر سال پندره سے بیس ھزار کا چولھا پھٹ جاتا ھے....تیزاب گرا دیا جاتا ھے...یا "صاف" کرتے ہوئے پستول چل جاتا ہے
٣،٣ سال کی بچی باپ کے چوتھے یا پانچھوے بیاه یا بھائی کے عشق کی خاطر ونی کر دی جاتی ھے.....کاری ھوتی ھے تو یہ ھی بےچاری
مرد مومن مرد حق کی رجم کی سزا کی مستحق بھی یہ ھی ھوتی ھے جیل خانہجات کے اعدادوشمار دیکھے
کوئی جہیز نہ لانے کے جرم میں ماری جاتی ھے تو کوئی بیٹی پیدا کرنے کی پاداش میں....کسی کو خاوند کا پھلا عشق لے ڈوبتا ھے تو کسی کی گرفت "رنگ" پر کی جاتی ھے
پھر بھی الزام ھے "عزت" کا
واه......ہائے رے تیری عزت .....تو میری جنس کے کسی کام نہ آئی
سحرش

No comments:

Post a Comment