Pages

Monday 18 July 2016

وہی شخص کھو دیا ہے.


وہ جو ہنستا تھا میرے اندر.

وہ شخص کھو دیاہے.
وہ جو مسکراہٹ میں ملتا تھااکثر
وہی شخص کھو دیا ہے.
وہ الجھن میں راس آتاتھا.
وہ جو سلجھا ہوا سا ملتا تھا.
کسی الجھن کے دشت میں
وہی شخص کھو دیا ہے. 
خوشی کے ایک دیپ جیسا.
وہ شخص گہرے میت جیسا
لبوں پہ آئے گیت جیسا.
وہ نغموں میں بہتے سر کی مانند
وہ اوپر جاتی تال جیسا.
وہ شخص خواب و خیال جیسا.
وہ رات کے پہلے پہر کا تارا
وہ پھیلی صبح کے چاند جیسا.
وہ موسموں میں برستی بارش.
وہ گلابوں پہ اترتی شبنم.
موتیا پہ گلال جیسا.
وہ شخص بزم محبت کے 
پہلے کلمے کی لام جیسا.
وہ میرے لفظوں میں گونج جیسا
وہ ڈاروں سے بچھڑی کونج جیسا..
وہی شخص کھو دیا ہے.
سحرش

No comments:

Post a Comment