Pages

Wednesday 17 August 2016

ایک دن سوچو گے


جو کہا ہے تم سے وہ کر جائیں گے تو سوچو گے؟

کسی دن اچانک مر جائیں گے تو سوچو گے.
زندگی میں دم نہیں بھرتے ہو.
زندگ کو طاق پہ دھر جائیں گے تو سوچو گے؟
احساس سے نفرت کراؤ گے کیا؟
بے غرضی پہ تف کر دیں اب؟
جاؤ تم بھی کیا یاد کرو گے.
بے حس جو ہو جائیں گے تو سوچو گے.
جب ہم بے وجہ رلائیں گے تو سوچو گے.
تم بلاؤ گے اور ہم نہ آئیں گے تو سوچو گے.
ہم بھی ہر بار بھول جاتے ہیں.
نئے سرے سے گیت گاتے ہیں.
جس روز زندگی کا 
ہم ُسر بھول جائیں گے تو سوچو گے.
تم ہم سے دوور بیٹھے ہو.
جب ہم دور چلے جائیں گے تو سوچو گے.
ہمارا کوئی بھی فیصلہ تسلیم نہیں کرتے ہو.
جب فاصلہ ہی فیصلہ ہوگا
اس گھڑی میں آئیں گے تو سوچو گے.
سحرش

No comments:

Post a Comment