Pages

Monday 8 August 2016

بے حسی دینا ذرا


بے حسی دینا ذرا.

مجھے تم پر بات کرنی ہے.
خود غرضی کو بیچ ڈالو.
رکو میں خریدار لاتی ہوں.
میرے کمرے کے آئنے میں کھڑا شخص
طلب گار لگتا ہے.
کہو تو اس کو لے آؤں.
منہ مانگے مول دے گا وہ.
تمہاری بے حسی انمول ہے نا؟
تمہیں یہ بھی تو لگتا ہے
کہ تم پرواہ نہیں کرتے.
صحیح ہوں "میں"
تمہاری ہی خوش گمانی ہے.
لوگ تمہارے "لیول" پر نہیں آتے
یہ بھی تو لگتا ہے
کہ تم برتر ہو اوروں سے.
تو سنو ہمدم!
نہ تم برتر نہ "ہم" کم تر
دراصل پرواہ ایک سچا جذبہ ہے
اناء کے ماروں کے لیے
یہ کب اترا ہے.
ہاں صحیح ہو تم!!
در حقیقت مبتلاِزعم ِصحیح ہو.
جانتے ہو لوگوں کا "لیول"
تم سے کیوں نہیں ملتا؟؟
تو سنو سوچ جب گر جائے.
تو لوگ اپروچ نہیں کرتے.
تم!!!
تم بے حسی کیا بیچو گے.
میرے آئنے میں کھڑا شخص
تم پر ترس کھاتا ہے.
تم نے ہی کہا تھانا.
مجھے اب دوست نہیں رہنا.
تو سنو!
محبت تو محبت ہے
وہ تو نفرت سے بھی آزاد کرتا ہے.
میرے آئنے میں کھڑا شخص
تم پر تم جیسی ہی عنایات کرتاہے.
تم اس کی بے حسی کے بھی مستحق نہیں لگتے...
"مجھے دوست بنا لو"
ہونہہ بات کرتا ہے.
سحرش

No comments:

Post a Comment