Pages

Saturday 24 December 2016

فیس بکی ناقدین کے نام کھلا خط یعنی کے پبلک پوسٹ.


تو مائے ڈئیر سو کالڈ "معیار کانشئس" لوگو!!
امید ہے آپ سب ٹھیک ٹھاک پنجے تیز کیے اس تحریر پر تنقید کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہوں گے. یوں تو ہمیں اس بات کی فکر نہیں کرنی چاہیے کہ کیا کہتے کیا سوچتے ہیں آپ لیکن کیا کریں آپ ہی کی طرح عادت سے مجبور ہم بھی جب تک آپ لوگوں نے کیڑے نکالتے رہنا ہے تب تک ہم نے آپ کی اصلاح کا بیڑا اٹھائے رکھنا.
وہ کیا کہتا ہے شاعر
وہ اپنی خو نہ بدلیں گے ہم اپنی وضع کیوں چھوڑیں.
سُبک سر بن کے کیا پوچھیں کہ ہم سے سر گراں کیوں ہو؟
تو مستقل آزار میں رہنے والے میرے پیارے تنقید نگارو یہ فیس بک ہے یہاں پر لوگ اپنی والز یا گروپس میں لکھتے ہیں یہ کوئی اعلی ادبی معیار کا حامل رسالہ تو نہیں ت
ج-وسب ہی اعلی ترین ادبی تحریریں آپ کی نظر کریں.
ارے بھئی جو پروفیشنل رائٹر ہوگا وہ آپ کے لیے چیزیں لکھ لکھ کے فیس بک پر لگائے گا کیا؟؟ یہاں تو لوگ وہ لکھیں گے جو جی میں آئے گا.سیدھی سی بات ہے بھیا جتنے پیسے آپ زخر برگ کو دیتے ہیں اتنے ہی وہ تو پھر وہ آپ کے بنائے ہوئے معیار پر پورا کیوں اتریں؟
آپ چاہیں تو انہیں پڑھ لیں نہ چاہیں تو نہ پڑھیں.کسی کی کوئی مجبوری تو نہیں کہ لازمی ہی پڑھنا ہے اور پھر یہ بتانا کہ آپ کی تحریر افسانے کی خط کی نثر کی مروجہ تعریف پر پوری نہیں اترتی لہذا مت لکھا کریں؟
ارے بھئی آپ بتائیں ضرور بتائیں علم ضرور بانٹیے.لیکن دوسروں کو ڈی گریڈ کیے بغیر.تنقید اور تضحیک کے درمیان فرق سمجھیے.اور اپنے ناک کے آگے بھی دنیا دیکھنے کی کوشش کیجیے.
اپنے اندر کے سیڈسٹ کو دو منٹ کے لیے ہولڈ کرائیے اور سوچیے یہ جو لوگ اپنا وقت دے کر لکھتے ہیں نا یہ انسان ہونے کی حثیت سے بہت اہم ہیں ان کی رائے ان کا نکتہ بھی اتناہی اہم ہے جتنا آپکا.سو اگر یہ اپنی رائے کو حرف آخر نہیں سمجھتے تو آپ بھی بار بار اپنے افکار ان پر مسلط کرنا چھوڑ دیجیے..
لوگوں کو سانس لینے کی آزادی دیجیے.آپکو نہیں پسند ان کا طرز تحریر مت پڑھیے پڑھ لیں تو تہذیب سے بتانے کی کوشش کیجیے کہ کہاں کہاں کیا کیا سدھار ممکن ہے.خود کو عقل کل سمجھ کر بتائیں گے تو کوئی خاک سمجھے گا؟
بلکہ الٹا آپ ہی کے کہے ہوئے لفظوں کی وقعت کم ہوگی.
خیر میرا کام تھا بتانا بتادیا اب تمہاری مرضی باز آؤ یا نہیں.
امیدہے ان باتوں کا شدید برا منایا جائے گا.
باقی تنقید نگاروں کو پیار تمہیں صرف سلام..
تم سب کو بہت پیاری :-P 
#سحرش_عثمان

No comments:

Post a Comment