جب جنگوں کی ساری باتیں امن کے سارے قصے بہادری کی ساری داستانیں اور درد کی ساری شاعری پڑھ چکتی ہوں اور جب بیلنس آف پاور
مینٹین کرنے کے سارے مییرز پر اسائنمنٹ بنا چکتی ہوں تو_____تو مجھے وہ افغانی بچہ یاد آجاتاہے جس کی آنکھوں میں کسی نے سبز کانچ توڑ کے فٹ کردیا تھا..وہ جب میری طرف دیکھتا تھا مجھے اپنے مجرم ہونے کا یقین ہونے لگتا تھا اور پھر وہ سارے معصوم بچے جو کبھی افغانی کبھی عراقی کبھی شامی کبھی کشمیری اور کبھی لبنانی ہوتے ہیں..
وہ سارے بچے مجھے سرگوشی میں پوچھتے ہیں ہمارا قصور کیا ہے..ان کی آنکھوں کے سرد تاثرمجھے انساں کے درجے سے گرا دیتے ہیں..
سحرش
سحرش
No comments:
Post a Comment