Pages

Wednesday 11 May 2016

آؤ کسی دن میں اور تم


آؤ کسی دن میں اور تم,

"ہم کا "ہ" بناتے ہیں
وقت کی روانی سے 
جبرٍ زندگانی سے
دوور چلے جاتے ہیں
اپنے اپنے ہاتھوں کی 
انگلیوں کی پوروں سے
گردشیں چراتے ہیں
انہی گردشوں سے پھر
مٹھی اک بناتے ہیں
مشترکہ اس مٹھی کو ہم
رنگ سے سجاتے ہیں
ایک ٹکرا تارے کا
قطرےچند دھنک کے بھی ، ۔
آسماں سے لاتے ہیں 
نیلگیوں سمندر کہ 
انگنت حزانوں سے 
گوہر اک چراتے ہیں
کچھ زرا سی دھوپ سے ہم 
چاندنی بناتے ہیں. ۔۔
برفانی ہواؤں سے
برف کھینچ لاتے ہیں ،،
زندگی کی شاموں میں
سحرہم مناتے ہیں ۔
معصوم بچے کی کبھی 
بے ساختہ مسکانوں سی
، مسکراتی آنکھوں سی
زندگی سے دوور بہت
زندگی بناتے ہیں .
روز وشب کی گردش سے
لحمے کچھ چراتے ہیں
آو کسی دن میں اور تم،
۔۔"زندگی" مناتے ہیں
سحرش

No comments:

Post a Comment