Pages

Tuesday 16 January 2018

تازہ کلام


"تازہ کلام۔"
جی چاہتا ہے سورج پھاڑ کے دیکھوں
اندر سے یہ کیسا ہے۔
جی چاہتا ہے چندا توڑ کہ دیکھوں۔
ٹوٹ کے چندا کیسا ہے
جی چاہتا ہے دھنک اوڑھ کے دیکھوں۔
رنگ میں کسی کے خود کا رنگنا کیسا ہے۔

۔

#نوٹ جو اس کو شاعری نہ مانے وہ بھی کافر۔

No comments:

Post a Comment