Pages

Tuesday 28 August 2018

وائے حسرتا


وائے حسرتا!
حسرتوں کی فہرست میں
پہلا نام تیرا ہے۔
دوجی تیری خواہش ہے۔
تیسری محبت ہے
وہ جو مجھ کو تم سے ہے۔
تیری اس مسکراہٹ سے۔
جو زندگی کا سورج ہے
چاندنی لٹاتا ہے۔
میرے سخن کی رمزیں
نکھار جاتا ہے۔
وائے حسرتا!
فینٹسی کے خانے میں
تیرا ہونا اول ہے۔
دوجا عشق موسم کا۔
وہ جو تیری آنکھوں کے سمندروں 
سے اٹھتے ہوئے۔۔
بادلوں کے اس جھرمٹ میں 
ٹھہرے ہوئے پانی کی
بارشوں سے مجھ کو ہے
تیسری محبت ہے
وہ جو تم کو۔۔ 
وہ جو مجھ کو تم سے ہے۔
وائے حسرتا
خواہشوں کی دنیا کی
دنیا تم ہی سے ہے۔
خواہشوں کے موسم کی
بارشیں تمہی سے ہیں۔
خواب نگر کے چندا کی
روپہلی کرنیں
وہاں کے گلاب سارے
ان پر گری شبنم
موتیے کی ٹہنی
حسن کے استعارے
سارے کے سارے
تم ہی سے ہیں
وائے حسرتا!
زندگی کے میلے میں
ملنے والی خوشی تم ہو۔
دوجی وہ محبت ہے
وہ جو تم کو___
تیجا عشق چاہت کا
وہ جو مجھ کو تم سے۔۔۔

سحرش عثمان۔

No comments:

Post a Comment