Pages

Saturday 16 April 2016

غیرت بریگیڈ بمقابلہ ڈاؤن سینڈرومز


ڈیئر سو کالڈ لبرلز اور اپنی طرف سے پوری قوم کےایمان کےمحافظ پیارے مولوی حضرات
آپ دونوں کو اکھٹے اس لیے مخاطب کر رہی ہوں کہ آپ دونوں کو ہی نہیں پتا کہ آپ ایک دوسرے کی ضد میں۔۔۔ مخالف انتہاؤں پر پہنچ چکے ہیں
گھٹیا حرکت کی مذمت کرنے کےلیے گھٹیا ترین حرکت کرکےجب آپ اپنے مخالف کو نیچا دکھاتے ہیں اور جب غلیظ گفتگو اور اس کے جواب میں غلیظ ترین زبان استعمال کرتے ہیں تو یقین کیجیے قوم کا بھلا ہوتا ہے۔وہ جاننے لگتی ہے کہ کون کتنے پانی میں ہے۔آپ لوگوں کی مہربانی جو آپ دنوں نے مل کرپوری قوم کی روشن خیالی اور غیرت کی حفاظت کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر اٹھا رکھی ہے
آپ حضرات کےمزاجوں پہ گراں تو گزرے گا لیکن مجھے سوال اٹھانے دیں۔ چاہے تو"ناقص العقل" سمجھ کےسوالوں کو در خور اعتنا ہی نہ سمجھیے گا۔پر ذوق سخن آزما لیجیے
!ہاں تو غیرت برگیڈ پہلے یہ سنیے !جس نے حیا چھوڑ دی پھر وہ جو جی چاہے کرے
ان الفاظ میں کہیں ری ایکشنری بے حیا ہونے کی اجازت ملی ہو تو دکھا دیں؟
اور ایک واقعہ پر لبرلزم کی آڑ میں اپنے مخالفین پر اندر کا گند نکالنے والے انتہائی محترم لوگو! یہ غیرت اس وقت کہاں جاکر سوجاتی ہے؟ جب پرائم ٹائم میں ایسی تمام چیزوں کےاشتہار ٹی وی پر چلتے ہیں.جب پردادا سے لے کر پڑپوتی تک ایک ہی کوگنک آئل اور سرف صابن لا کےسڑک پہ ناچتے پھرتے ہیں۔ جب کافی کا سپ لگاتے ہی لوگوں کو سول میٹ مل جاتا ہے۔جب روز ملک میں ریپ کیس رجسٹر ہوتے ہیں۔ جب روز کسی نا کسی عدالت میں ماں چار چار ماہ کے بچے کی حوالگی کےکیس لڑتی ہوئی احاطہ عدالت میں ممتا کا خون ہوتے دیکھتی ہے۔ جب پورے ملک کی آدھی دیواریں اور سارے حکیم آپ کی جنس کی ایک ہی بیماری کا علاج کرتے پائے جاتے ہیں۔ تب کہاں جا سوتی ہے غیرت؟ تب کیوں احتجاج نہیں کرتے آپ؟ تب کیوں زبانیں سل جاتی ہیں؟ کیوں اس لیے کہ معاملے میں رگیدنے کو عورت انوالو نہیں ہوتی اور آپ حضرات کا تو موضوع گفتگو ہی عورت ہوتی ہے۔سوشل میڈیا پر مذہب کی چمپئن شپ بلا مقابلہ جیتنے والو! اپنی اپنی فرینڈ لسٹ پر اور انباکس کےاودر فولڈر پر نظر دوڑاؤ۔اگر شرم آ جائے تو سمجھو واقعتا غیرت ابھی ہے تم میں
اور دوسری طرف لبرلزم کےخمار میں مبتلا پیارے ڈاؤن سینڈرومز۔ لبرلزم میں قطعی ضروری نہیں ہوتا کہ مذہب کی لازمی تو ہین کی جائے، ہر بے حیائی کو سپورٹ کیا جائے۔ جو بات مہذب انداز میں کہی جا سکتی ہے اس کےلیے بے شرمی کی حدیں پار کی جائیں۔
اور اگر اتنا ہی شوق ہے نا ہمیں "مہذب" کرنے کا تو پھر جاؤ پہلے خود خالص تہذیب سیکھ کےآؤ
آپ دونوں نے مل کےمیرے لوگوں کو سینسٹائز کر دیا ہے۔ اب لوگ بڑی سے بڑی بات کہہ دیتے ہیں اور انہیں شرم نہیں آتی
غضب خداکا جس بات کو رب نے بھی کہا یہ ذاتی معاملہ ہے۔ ہر دو فریق کو اس میں رازداری برتنا پڑے گی اور یہ تعلق کی بنیادی شرط ہو گی۔ آپ لوگ اسے کیسے دھڑلے سےسوشل میڈیا پر لکھ دیتے ہیں۔ بے شرم کہیں کے..۔

No comments:

Post a Comment