Pages

Monday 4 April 2016

ایمی کے نام



جب پہلی دفع انکیوبیٹر می‍ میں نے ڈرتے ڈرتے تمہیں ہاتھ سے چھوا تھا اور تم.نے اپنی چھوٹی سے ناک سکور کہ مجھے دیکھا تو زندگی میں پہلی دفعہ اپنے علاوہ کسی کا ناک سکورنا بے طرح بھایا تھا.اور جب گھر آنے پر پنک کمبل میں لپٹی چھوٹی سی ڈال کو اٹھایا تھا اور جب میں نے فیلنگ پھپھو لگائی تھی اور جب تمہارے نام میں الف کہ بعد ی لگایا تھا(امل سے ایمل) تب مجھے اپنا آپ بڑا بڑا فیل ہوا تھا.
پچھلے سال پانچ اپریل کی سپہر سے پہلے مجھے معلوم.نہ تھا نصیب اچھا ہونے کی دعا بھی دیتے ہیں بےبی گرل کہ پنک کلر میں جو محبت کا احساس ہوتا ہے یہ اس سے پہلے معلوم نہی تھا مجھے لگتا تھا میں کسی بہت چھوٹے بچے کو کبھی اٹھا نہہیں پاؤں گی لیکن میرا یہ خیال بھی تم نے غلط ثابت کر دیا
اور وہ دن جب آپ بارہ دن کی تھیں اور آپ نے وامٹ ائیر پائپ میں پھنسا لی تھی گھر سے ہوسپٹل تک کہ چھ منٹس میں تم نے مجھے خوف کا مفہوم سمجھایا تھا....میں نےجتنی شدت سے اس دن اس کو پکارا تھا__اگر کوئی پیمانہ ہو اور وہ اس پکار کی شدت ماپے توشائد وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ ایسے سوال نامراد نہیں لوٹائے جاتے
اور پھر اس پورے سال کہ مختلف فیز رات کو ایک سے تین بلاوجہ رونے والا فیز
فیڈر لیٹ ملنے پر ضد والا فیز فیڈر نہ پینے والا فیز سارا دن سونے اور رات بھر جاگنے والا فیز
سالڈ فوڈ والا فیز چینخوں والا فیز ٹب میں بیٹھ کہ چھینٹے اڑانے والا فیز
اور چھوٹے چھوٹے لفظ بولنے والا فیز
برڈز ،بلی ،سولو کو پاس بلانے والا فیز
اس پورے سال میں میں زندگی ہر رنگ میں محسوس کی ہے میں پی کا پو کھیلتے ہوئے دوپٹہ اوڑھے یہ سوچ کر جلدی سے دوپٹہ پیچھے کر دیتی ہوں 
کہ کہیں تم پریشان نہ ہو جاؤ..
اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ خوبصورتی کی محبت کی شرارت کی مجسم تصویر بتاؤ تو میں بے ساختہ کہہ اٹھوں ایمی
میں جب تمہیں اٹھاتی ہوں اور جب تم میری گود میں سوتی ہو تمہاری سانس کہ ساتھ مجھے نئ انرجی ملتی ہے جیسے کسی پتھر میں کوئی چپکے چپکے ریزہ ریزہ زندگی پھونکتا ہو
جیسے کوئی رفتہ رفتہ حیات بخشتا ہو
مجھے لگتا ہے تم نے مجھے احساس کہ نئے پن سے روشناس کرایا ہے میں جب بھی کسی بات پر تمہارے ایکسپریشنز دیکھتی ہوں تو وہ مجھے بلکل نئے خالص اور اپنے لگتے ہیں میں بارہا تمہارے چہرے کہ تاثرات دیکھنے کہ لیے ایک ہی شرارت کئی بار دہرا دیتی ہوں تمہاری مسکراہٹ دیکھنے کہ لیے میں گھنٹوں چھم چھم کھیل سکتی ہوں اور قہقہ سننے کہ لیے ٹکل کر سکتی ہوں
افففف بس یہ کہ
اگر میں دنیا میں بولی جانے والی ساری زبانیں لوں اور ان زبانوں میں سے محبت کہ سارے لفظ چنوں ان لفظوں سے اپنے لیے محبت کا ایک جملہ تراشوں تو وک ‫#‏آنا_آدا‬ (آجا) سے زیادہ میٹھا زیادہ سریلا نہیں ہوگا...
اور یہ کہ ہمیشہ مسکراؤ آنا کے چھوٹے جگو( جگنو) تم جیو ہزارو سال
آمین

No comments:

Post a Comment