Pages

Wednesday 15 March 2017

ویرانی


میں نے پوچھا 'رہتے کہاں ہو؟'
فوراً بولا 'سڑک پہ، باجی ___'
الجھے بالوں، ننگے پیروں
میلے ہاتھوں، خالی آنکھوں والے
چھوٹے سے بچے نے
کیسی کڑوی بات کہی تھی
ہاتھ میں شاپنگ بیگز اٹھائے
سوچ میں ڈوبے
اپنے چہرے پر گرتی
بارش کی ننھی بوندوں سے
جاتی سردی کا لطف اٹھاتے 
چلتے چلتے__
اس کو دیکھ کے ٹھٹھک گئی تھی
جس کی خالی آنکھ نے مجھ کو 
کیا جانے کس خواب نگر سے
لا کر زمین پہ پٹخ دیا تھا
کیسی تلخی اور کیسا دکھ
اس کی آنکھ سے چھلک رہا تھا
بالکل جیسے پھول سے خوشبو
اور تتلی سے رنگ جدا ہو
یا جیسے بےنور ہو سورج
اور حسرت سے دیکھ رہا ہو
ویسا ہی ویران تاثر
اس کی خالی آنکھ میں بھی تھا
#سحرش_عثمان

No comments:

Post a Comment